’وزیر اعظم کو بار بار بنگال دورے کی ضرورت کیوں پڑتی ہے‘، کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کا سوال

ادھیر رنجن چودھری نے وزیر اعظم کے ’آتم نربھر‘ نعرہ کی طرف توجہ مبذول کرتے ہوئے کہا کہ اگر مودی حقیقی معنوں میں اس پر بھروسہ کرتے ہیں تو انھیں بار بار ریاستی دورے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

’وزیر اعظم کو بار بار بنگال دورے کی ضرورت کیوں پڑتی ہے‘، کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کا سوال

کانگریس کی مغربی بنگال یونٹ کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے انتخابی تشہیر کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ اکثر ریاست کا دورہ کیے جانے پر ہفتہ کے روز سوال اٹھایا اور کہا کہ اگر وہ بی جے پی کا مینڈیٹ بڑھنے کو لے کر پراعتماد ہوتے تو بار بار اس طرح کے دورے کی ضرورت نہیں پڑتی۔

مودی کے سلی گوڑی دورہ سے قبل اپنے لوک سبھا حلقہ بہرامپور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ادھیر رنجن چودھری نے حیرانی ظاہر کی اور کہا کہ اگر وزیر اعظم مرکز میں بی جے پی کے ذریعہ کیے گئے کاموں سے پُرجوش ہیں تو انھیں بنگال میں بڑے پیمانے پر تشہیر کرنے کی ضرورت کیوں ہے؟

واضح رہے کہ مودی نے اس سے قبل یکم اور چھ مارچ کو بنگال کے جنوبی حصوں کا دورہ کیا تھا اور کولکاتا کے پاس باراسات میں منعقد ایک ریلی میں سندیش خالی ایشو پر برسراقتدار ترنمول کانگریس کی تنقید کی تھی۔ لیکن اب ادھیر رنجن چودھری نے انھیں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس لیڈر نے وزیر اعظم کے ’آتم نربھر‘ نعرہ کی طرف توجہ مبذول کرتے ہوئے کہا کہ اگر مودی حقیقی معنوں میں اس پر بھروسہ کرتے ہیں تو انھیں ریاست میں بار بار دورے کی ضرورت نہیں ہے۔

کانگریس اور اپوزیشن اتحاد انڈیا میں شامل اس کی معاون پارٹیوں بایاں محاذ کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کے بارے میں پوچھنے پر ادھیر رنجن نے کہا کہ اس سمت میں ابتدائی بات چیت ہوئی ہے او راس بات پر زور دیا کہ تاخیر فکر کی وجہ نہیں ہے۔