’وقت بدل رہا ہے، دوست دوست نہ رہا‘، پی ایم مودی کے بیان پر کھڑگے کا جوابی حملہ

گھڑگے کے علاوہ پرینکا گاندھی نے بھی پی ایم پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ صفائی دے رہے ہیں کیونکہ انہوں نے ملک کی پوری دولت ان کھرب پتیوں کے حوالے کر دی ہے اور یہ بات ملک دیکھ اورسمجھ رہا ہے۔

’وقت بدل رہا ہے، دوست دوست نہ رہا‘، پی ایم مودی کے بیان پر کھڑگے کا جوابی حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے اڈانی-امبانی کے حوالے سے راہل گاندھی پر وزیر اعظم مودی کی تنقید کا سخت جواب دیا ہے۔ انہوں نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقت بدل رہا ہے۔ انتخابات کے تین مراحل ہو چکے ہیں اورمودی جی اپنے ہی دوستوں پر حملہ آور ہو گئے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ مودی جی کرسی ڈگمگا رہی ہے۔

واضح رہے کہ پی ایم مودی نے تلنگانہ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہ’’ 5 سال تک شہزادے اڈانی-امبانی کی مالا جپتے رہے لیکن جب سے انتخاب شروع ہوا ہے انہوں نے نام لینا بند کر دیا۔‘‘ ان کے اس بیان کی کانگریس کے قومی ملکا رجن کھڑگے نے خوب جم کر خبر لی۔ کھڑگے نے کہا کہ ’’وقت بدل رہا ہے۔ دوست دوست نہ رہا۔ تین مراحل کے انتخابات مکمل ہو جانے کے بعد آج وزیر اعظم صاحب اپنے ہی دوستوں پر حملہ آور ہو گئے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ مودی جی کی کرسی ڈگمگا رہی ہے۔ یہی نتائج کے اصل رجحان ہیں۔‘‘

ملکارجن کھڑگے کے علاوہ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی پی ایم مودی پر سخت حملہ کیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے ذریعے پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی بہت صفائی دے رہے ہیں۔ میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گی کہ وہ میرے بھائی کو شہزادے کہتے ہیں۔ وہ خود تو شہنشہاہ ہیں اور میرے بھائی کو شہزادے کہتے ہیں۔ وہ اس لیے صفائی دے رہے ہیں کہ انہوں نے ملک کی پوری املاک ان کھرب پتیوں کے حوالے کر دی ہیں اور یہ بات ملک دیکھ رہا ہے اور سمجھ رہا ہے۔

پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ ہوائی اڈے، بندرگاہیں، سڑکیں، کوئلے کی کانیں سب کچھ انہوں نے ان کھرب پتیوں کے حوالے کر دی ہیں۔ یہ بات اب ملک سمجھنے لگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی صرف اپنی شبیہ کی بنیاد پر عوام کے سامنے جاتا ہے اور اس شبیہ کے علاوہ اس کے پاس کوئی گہرائی نہیں ہے تو ایک دن تو آئے گا نہ جب عوام سمجھے گی کہ یہ تو صرف شبیہ تھی۔ اصلیت کیا ہے۔ اب وہ دن آ رہا ہے اور جب وہ دن آ رہا ہے تو گھبراہٹ ہو رہی ہے۔ اور جب گھبراہٹ ہو رہی ہے تو صفائی دے رہے ہیں۔