بی جے پی کی پوری مشینری راہل گاندھی سے متعلق جھوٹ پھیلانے میں مصروف: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم انتخابی ریلیوں میں کہتے گھومتے ہیں کہ کانگریس آپ کی بھینس چُرا لے گی۔ سچائی یہ ہے کہ ان کی بھینس خود ہی پانی میں چلی گئی ہے۔

بی جے پی کی پوری مشینری راہل گاندھی سے متعلق جھوٹ پھیلانے میں مصروف: پرینکا گاندھی

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بدھ (8 مئی) کو رائے بریلی میں انتخابی تشہیر کے لیے منعقدہ ایک جلسۂ عام سے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے بی جے پی و پی ایم مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی پوری مشینری راہل گاندھی سے متعلق جھوٹ پھیلانے میں مصروف ہے۔ نریند مودی مذہب کی تو بات کرتے ہیں، مگر ان کے دل میں عوام کے لیے کوئی جگہ اور کوئی احترام نہیں ہے۔

قابل ذکر ہے کہ رائے بریلی سے راہل گاندھی انڈیا اتحاد کے امیدوار ہیں۔ ان کی حمایت میں رائے بریلی کے بچھراواں میں آج ایک عظیم الشان جلسۂ کا انعقاد ہوا۔ اس سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’نریند مودی ایک طرف مذہب کی بات کرتے ہیں، لیکن دوسری طرف ان کے دل میں عوام کے لیے کوئی جگہ اور کوئی احترام نہیں۔ ہم بھگوان شری رام کی اس لیے پرستش کرتے ہیں کیونکہ ان کے پاس سچائی کی طاقت تھی اور ان کے دل میں عوام کے لیے احترام تھا۔‘‘

کانگریس جنرل سکریٹری نے پی ایم مودی کے ذریعہ ’منگل سوتر‘ سے متعلق دیے گئے بیان پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملک میں 55 سال سے کانگریس کی حکومت رہی ہے، کیا کسی نے آپ کے زیورات اور منگل سوتر لیے؟ نہروجی نے تو معاشی مشکلات میں اپنی جائیداد اس ملک کو دے دی تھی۔ اندرا گاندھی جی نے اپنے زیورات کو جنگ کے دوران ملک کےحوالے کر دیا تھا۔ میری ماں کا منگل سوتر تو اس ملک کے لیے قربان ہو گیا ہے اور وزیر اعظم ایسی باتیں کر رہے ہیں۔‘‘

پرینکا گاندھی نے اپنے خطاب میں بی جے پی پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کا کلچر یہ ہے کہ اقتدار پر قبضہ کرو، اپنے دوستوں اور لیڈروں کا مستقبل مضبوط بناؤ۔ ملک کی غریب عوام کو کھائی میں ڈھکیل دو کیونکہ یہ جانتے ہیں کہ جب تک آپ (عوام) کھائی میں رہیں گے اس وقت تک آپ ان کی ہر بات سچ مانیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج پی ایم مودی جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں، میڈیا بھی سچ نہیں دکھاتا کیونکہ وہ بڑے صنعت کاروں کے لیے کام کر رہا ہے۔ پی ایم مودی پر تنقید کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی جی عوام سے کٹ گئے ہیں۔ ان کے دل میں عوام کے لیے کچھ نہیں بچا ہے۔ آج وہ محلوں میں رہتے ہیں، ارب پتیوں کے ساتھ گھومتے ہیں، انہیں آپ کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔

کانگریس جنرل سکریٹری کا کہنا ہے کہ ’’ملک کے وزیر اعظم انتخابی ریلیوں میں کہتے ہیں کہ کانگریس آپ کی بھینس چُرا لے گی۔ سچائی یہ ہے کہ ان کی بھینس خود پانی میں چلی گئی ہے۔‘‘ وہ عوام سے پوچھتی ہیں کہ ’’نریندر مودی کے 10 سالہ دور میں آپ کو کیا ملا؟ آج ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری اور مہنگائی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ ملک میں بے روزگاری 45 سال میں سب سے زیادہ ہے۔ جن بڑی بڑی کمپنوں سے لوگوں کو روزگار ملتا تھا، نریندر مودی نے انہیں چند سرمایہ داروں کے حوالے کر دیا ہے۔‘‘

پرینکا گاندھی نے بی جے پی پر عام لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ وہ کہتی ہیں کہ ’’ان کے دور حکومت میں مہنگائی بڑھی ہے۔ ہماری حکومت آنے پر آشا ورکرس اور منریگا ملازمین کی تنخواہیں دوگنی کر دی جائیں گی۔ الیکشن سے پہلے یہ لوگ (بی جے پی والے) گیس سلینڈر کی قیمت 200 روپے کم کر کے لوگوں کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔‘‘ اپنے خطاب کے درمیان پرینکا گاندھی نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری ماں نے راہل گاندھی کو آپ کے پاس بھیجا ہے۔ اب رائے بریلی کو 2 ایم پی ملنے جا رہے ہیں۔ راہل کو جتائیے، وہ تو آپ کے ایم پی ہوں گے ہی، میں بھی یہاں کے لیے کام کروں گی۔ میں آپ کے ساتھ رہوں گی۔‘‘

کانگریس جنرل سکریٹری نے اپنے خطاب میں آوارہ مویشیوں کا بھی مسئلہ اٹھایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہاں آوارہ مویشیوں کا سنگین مسئلہ ہے، لیکن بی جے پی حکومت نے اس کو حل کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا۔ چھتیس گڑھ میں جب کانگریس کی حکومت تھی تو ہم نے گوٹھانوں سے گوبر خریدنا شروع کیا تھا۔ اس کے پیچھے یہ تصور تھا کہ جب گوبر خریدا جائے گا تو لوگ ان جانوروں کو پالنا شروع کر دیں گے۔ اس گوبر کا استعمال گوبر گیس کے ساتھ ہی دیگر مفید چیزوں کو بنانے میں کیا جانے لگا۔ اس سے سبھی کا فائدہ ہوا۔ اس اسکیم سے آوارہ جانوروں کا مسئلہ بھی حل ہو گیا اور خواتین کو روزگار بھی مل گیا۔‘‘

پرینکا گاندھی نے حسب سابق آج بھی اپنی تقریر کے دوران بی جے پی سے آئین کو خطرہ بتایا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی کے امیدوار جگہ جگہ یہ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں ووٹ دو تو ہم آئین بدل دیں گے۔ یہ لوگ اب آئین کو بدلنے کی بات کر رہے ہیں۔ اب جب پی ایم مودی کو احساس ہوا کہ مشکل کھڑی ہو رہی ہے تو وہ اپنا بیان بدلنے لگے۔ پرینکا کا کہنا ہے کہ رائے بریلی کے لوگ لیڈروں کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ جب انہیں اندرا جی کی کوئی پالیسی پسند نہیں آئی تو انہیں بھی شکست دے دی۔ اندرا جی غصہ نہیں ہوئیں بلکہ انہوں نے اپنے طریقہ کار کا تجزیہ کیا۔ آپ نے انہیں دوبارہ منتخب کیا۔ یہ رائے بریلی کے لوگوں کی خاصیت ہے کہ وہ لیڈروں کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔

پرینکا گاندھی نے موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کم از کم مزدوری طے ہونی چاہئے۔ پنشن اسکیم ختم کر دی گئی، یہ ٹھیک نہیں۔ پہلے میں دیکھتی تھی کہ صبح سویرے نوجوان دوڑ لگاتے تھے، ورزش کرتے تھے۔ فوج میں جانے کے لیے ان میں جوش و جذبہ دکھائی دیتا تھا، لیکن اب نہیں دکھائی دیتا۔ مودی حکومت 4 سال کی اگنی ویر اسکیم لائی ہے۔ 4 سال کے لیے کون ملازمت کرے گا۔ پرینکا نے مزید کہا کہ کانگریس نے جہاں جہاں حکومت بنائی، اس طرح کے مسائل کو حل کیا اور کسانوں کے مفاد میں کام کیا۔